اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے حقیقی آزادی لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لارہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان نے وفاق پر چڑھائی کرکے اپنے عہدے کا غیر آئینی استعمال کیا، پی ٹی آئی کے فتنہ مارچ میں مسلح پولیس افسران کے ہمراہ وزیر اعلی کے پی کی شرکت وفاق پرحملہ ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے غیر آئینی اقدام پر قانونی کاروائی کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت قانون سے رائے طلب کرلی گئی ہے۔
رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ وزارت قانون سے حاصل قانونی رائے پر عمل کریں گے۔
رہنما مسلم لیگ نواز و وفاقی وزیر نے الزام لگایا کہ خیبر پختونخواہ میں تعینات وفاقی سرکاری ملازمین نے پی ٹی آئی کے فتنہ مارچ میں سہولت کاری فراہم کی ہے اسی لیے صوبہ خیبر پختونخوا میں تعینات وفاقی پولیس افسران اور انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں کیخلاف بھی ایسٹا کوڈ کے تحت کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں وفاق کے تعینات پولیس اور انتطامیہ کے بعض افسران سیاسی جماعت کے آلہ کار بنے اور بعض پولیس افسران مسلح ہو کر پی ٹی آئی کے فتنہ مارچ میں وفاق پر چڑھائی میں ملوث پائے گئے ہیں، ایسے افسران کیخلاف اپنے عہدوں کا برخلاف قانون استعمال کرنے پرکاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
The post پی ٹی آئی لانگ مارچ؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیخلاف کارروائی کیلئے وزارت قانون سے رائے طلب appeared first on ایکسپریس اردو.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں