کراچی ميں گیس کی کمی کے باعث پہلے سے جاری بجلی کا بحران مزيد سنگين ہونے کاخدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط میں کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوار متاثر ہونے اور لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے تک پہنچنے کے خطرہ سے خبردار کر دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کے 25 ارب روپے وفاقی حکومت کے ذمے واجب الادا ہے جس کے باعث شہر قائد کی روشنیاں بحال رکھنے کی ذمہ دار کمپنی کے لئے سوئی سدرن کو گیس کی ادائیگیاں کرنا مشکل ہو گیا۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو خط میں کے الیکٹرک نے کہا ہے وفاقی حکومت نے نرخوں میں فرق کی رقم ادا نہ کی تو کمپنی سوئی سدرن کوادائیگیاں نہیں کر پائے گی ۔ ایسا ہوا تو گیس کی فراہمی رُک جائے گی ، جس سے500 میگاواٹ بجلی کی مزید کمی ہو گی۔ کے الیکٹرک نے سوئی سدرن کی بھی شکایت لگائی کہ وہ طے شدہ 190ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم نہیں کر رہی بلکہ پانچ گنا مہنگی ایل این جی دینے پر مصر ہے ، اس سے جون جولائی میں بجلی 10 سے 12 روپے فی یونٹ مہنگی کرنا پڑے گی۔ کے الیکٹرک نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوئی سدرن سے گیس کی فراہمی یقینی بنانے اور وفاق سے 25 ارب کی ادائیگی کیلئے کردار ادا کریں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں