الیکشن کمیشن پشاور میں اعلیٰ افسران کی سفارش پر ان کے بیٹوں اور بھتیجوں کو بھرتی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
سماء انوسٹی گیشن یونٹ کو موصول تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پشاور آفس میں 2019 کے دوران سفارش پر 51 بھرتیاں عمل میں لائی گئیں، بی پی ایس 15 کی 4 ، بی پی ایس 11 کی 17 اور بی پی ایس 2 کی 28 اسامیوں پر بھرتیاں کی گئی۔
دستاویزات کے مطابق بھرتی کئے گئے 51 افراد میں سے کئی سرکاری افسران اور ملازمین کے بیٹے، بھیتجے اور بھائی ہیں اور انہیں میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھرتی کیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ضلع خیبر حامد اللہ نے اپنے بھتیجے محمد نعمان ولد ہاشم خان، ایڈیشنل الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد شمشاد خان نے اپنے بیٹے ابرار ثاقب اورسینئر اسسٹنٹ محمد رفیق کی جانب سے اپنی بھائی محمد شفیق ولد زرمحمد کوبی پی ایس 15 میں بطوراسپیشل اسسٹنٹ نوکریاں دلوائیں۔
سابق صوبائی الیکشن کمشنر پیر مقبول احمد نے اپنے بیٹے پیر تیمور احمد، سینئر اسسٹنٹ شہنشاہ نے اپنے بیٹے فائق شاہ اورڈپٹی ڈائریکٹر سید ظہور شاہ نے بھی اپنےبیٹےعزیرشاہ کو بطورجونیئراسسٹنٹ بی پی ایس11 میں بھرتی کرایا۔
اسی طرح جونیئراسسٹنٹ رضوان اللہ نےاپنےبھائی شرافت اللہ،ڈرائیور محمد اسماعیل نے اپنے بیٹےمحمدعدیل، چوکیدار انار گل نے اپنے بیٹے آصف خان اور سابق مالی محمد جمال نے اپنے بیٹے جلال احمد کو بی پی ایس 2 میں مالی بھرتی کروایا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں