تھانہ ٹیکسلا کے علاقے میں کچہری کے سامنے خاتون کے ساتھ پولیس آفیسرز کی بدسلوکی معاملہ میں پولیس نے متاثرہ خاتون اور اس کے بیٹے کو جیب تراشی اور چوری کے مقدمے میں نامزد کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ ٹیکسلا میں درج کیا جانے والے مقدمے سعد خان نامی شہری کے بیان پر درج کیاگیا۔ شہری نے بتایا کہ ٹیکسلا کچہری آیا اور کچہری گیٹ پر میڈیکل اسٹور کے سامنے کھڑا تھا اور بھی کافی لوگ کھڑے تھے ایک عورت اور ایک مرد میرے پاس کھڑے ہوگئے۔
شہری نے بتایا کہ مرد نے میری جیب میں ہاتھ ڈالا اور میری جیب سے رقم دو ہزار روپے اور میرا شناختی کارڈ نکال لیا جسکا مجھے پتہ چل گیا میں نے موقع پر ہی مرد کو قابو کر لیا اور اس نے اپنا نام بصیر بتایا، شور کیا تو عورت موقع سے تھوڑی دور ہوگئی میں نے مدد کے لیے پولیس کو کال کی اور سب انسپکڑ محمد سجاد اور اے ایس ائی امتیاز ناصر و دیگر پولیس ملازمین میری مدد کو آ گئے۔
یاد رہے کہ خاتون سے بدسلوکی واقعہ کی ویڈیو سامنے آئی جس پر مریم نواز نے وزیراعلیٰ بننے سے پہلے بھی اس واقعہ کا نوٹس لیا جس پر انکی سفارش پر نگران وزیر اعلی پنجاب کے احکامات پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے فوری انکوائری کروا کر اے ایس آئی امتیاز ناصر کو ملازمت سے برخاست کردیا اور نوٹی فکیشن بھی جاری کیا لیکن اس کے وجود اسی روز اسی خاتون کو بھی مقدمے میں بھی نامزد کردیا
The post ٹیکسلا میں خاتون کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی، متاثرہ خاتون اور بیٹے کیخلاف ہی مقدمہ درج appeared first on ایکسپریس اردو.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں