سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی۔
وفاقی حکومت نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عمران خان نےعدالتی فیصلے کے برعکس کارکنوں کوڈی چوک پہنچنے کا حکم دیا اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا۔
درخواست میں یہ بھی بتایا گیا کہ فائربرگیڈ کی کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچایا گیا۔
سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ آج ساڑھے بروز جمعرات 11 بجے سماعت کرے گا۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست کی کاپی تحریک انصاف کے وکلاء کو دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔
بدھ کوچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ اب مارچ کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی اس لئے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے اپنے شہروں میں باہر نکلیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کارکن ڈی چوک پر پہنچنے کی پوری کوشش کريں، اسلام آباد پہنچنا بہت ضروری ہے،خواتين بھی پہنچيں کیونکہ ہمیں نہ يہ حکومت منظور ہے،نہ غلامی قبول کريں گے۔
اس کےعلاوہ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے کارکنوں کو ڈی چوک پہنچے کی کال سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین ہے، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایچ نائن میں اجتماع کی مشروط اجازت دی ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ڈی چوک آنے والے پی ٹی آئی کارکنان نے بلیو ایریا میں درختوں کو آگ لگائی، املاک کو نقصان پہنچایا۔ شرپسند کارکنان وقفے وقفے سے پولیس پر حملہ آور بھی ہوئے اورریاست کا کام شہریوں کے جان ومال کا تحفظ ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں