لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ حمزہ شہبازکوعہدے سے ہٹانے سے متعلق سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔
ہائیکورٹ کے تحریری حکم میں بتایا گیا کہ عدالت کا جواب جمع نہ کروانے پر حمزہ شہباز سمیت تمام فریقین پر 1 لاکھ روپے جرمانے عائد کیا گیا۔
چیف سیکرٹری پنجاب کوجواب جمع نہ کروانے پر1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی پر بھی جواب جمع نہ کروانے پر1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔
تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب پرجواب جمع نہ کروانے پر 1 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اوراس جرمانے کی رقم 30مئی سے قبل لاہور ہائیکورٹ بار کے اکاؤنٹ میں جمع کروائی جائے۔
واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے حمزہ شہبازکو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کی متفرق درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر سے 25 مئی کوجواب طلب کیا گیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کے آرٹیکل63 اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اطلاق ماضی سے ہوگا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حمزہ شہباز آئینی وزیراعلی نہیں رہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ عدالت حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں