کیلیفورنیا: فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو با آسانی سمجھنے کے لیے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کردی۔
اپنی ویب سائٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں میٹا کا کہنا تھا کہ کی جانے والی تبدیلوں کے بعد کمپنی صارفین ڈیٹا نہ جمع کر سک گی، نہ استعمال کر سکے گی اور نہ ہی شیئر کرسکے گی۔ لیکن کمپنی صارفین کو یہ سمجھنے مدد دے گی کہ صارفین کا ڈیٹا کس طرح استعمال کیا جائے گا۔
مشہور ٹیک کمپنی گزشتہ دنوں صارفین کے نجی ڈیٹا کے جمع کرنے اور اس کو سنبھالنے کے معاملے پر کڑی تنقید کی زد میں رہی ہے۔
فیس بک، میسینجر اور انسٹاگرام کے صارفین کو پالیسی کی تبدیلی کے متعلق نوٹیفیکیشن موصول ہونا شروع ہوجائیں گے جس میں میٹا کی جانب سے نئی پالیسی کے 26 جولائی سے نافذالعمل ہونے کی تصدیق کی جائے گی۔
میٹا نے اپنی بلاگ پوسٹ پر لکھا کہ اس تبدیلی سے ہمارا مقصد اپنے ڈیٹا کے معاملات کے حوالے سے مزید شفاف ہونا ہے۔
پالیسی تبدیلی کے علاوہ میٹا نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ کمپنی کے جانب سے بہتر پرائیویسی سیٹنگ کے لیے دو نئے کنٹرولز جاری کیے جارہے ہیں۔ جس میں سے ایک کے تحت صارف یہ طے کرسکے گا کہ اس کی پوسٹ تک کس کو رسائی حاصل ہوسکتی ہے اور کون صارف کی پوسٹ نہیں دیکھ سکتا۔
دوسرے کنٹرول کا استعمال کرتے ہوئے صارف فیس بک اور انسٹاگرام پر اس بات کا تعین کر سکے گا کہ اس کی فیڈ پر کون سے اشتہار دِکھائیں جائیں اور کون سے نہیں۔
پالیسی کی اس تبدیلی کا اطلاق میسیجنگ ایپ واٹس ایپ اور میٹا کی دیگر اشیاء پر نہیں ہوگا۔
The post فیس بک کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی appeared first on ایکسپریس اردو.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں