بلوچستان کے علاقے کچلاک میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ارباب غلام محمد کاسی کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارباب غلام محمد کاسی کی لاش مغربی بائی پاس سے برآمد ہوئی، جس کو تحویل میں لے کر ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق ارباب غلام محمد کاسی کے قتل میں ملوث افراد کا فوری معلوم نہیں ہوسکا تاہم اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے ارباب غلام کاسی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک پُرامن، شریف النفس شہری اور پارٹی کے ذمہ دار تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ارباب غلام کاسی کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا اور یہ واقعہ دہشت گردی و انتہائی پسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا۔ نہتے سیاسی کارکنان و ذمہ داران کو نشانہ بنانا حالات کی سنگینی کی عکاسی کررہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ارباب غلام ایڈوکیٹ کے قاتلوں کو جلداز جلد گرفتار کیا جائے اور واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔ عوامی نیشنل پارٹی اس قسم کے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں، انتہاپسندی اور دہشتگردی بارے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
The post اے این پی کے رہنما کی کچلاک مغربی بائی پاس سے لاش برآمد appeared first on ایکسپریس اردو.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں