کابل: افغانستان میں گزشتہ روز آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعدد ڈھائی ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
عالمی خبر رساں کے ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار 468 سے تجاوز کرگئی جبکہ اموات میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق 6.3 شدت کے زلزلے کا مرکز افغانستان کے جنوب مشرق میں تھا۔ جس کی گہرائی 40 کلومیٹر تک تھی۔
زلزلے سے درجنوں عمارتیں اور مکانات منہدم ہوگئے تھے اور امدادی کاموں کے درمیان ملبے تلے دبے افراد کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔ زلزلے کے باعث نیٹ ورک کنکشنز کو بھی نقصان پہنچا ہے اور متاثرہ علاقوں میں موجود لوگوں سے رابطہ نہیں ہورہا ہے۔
امارات اسلامیہ حکومت کے ترجمان کے مطابق اسپتالوں میں 1240 زخمی زیر علاج ہیں جبکہ 1 ہزار 320 مکان مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے حکام نے کہا ہے کہ افغانستان کے صوبے ہرات میں آنے والے زلزلے سے 4200 افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 2100 سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ زلزلے کے جھٹکے ایران، ترکمانستان اور ازبکستان میں بھی محسوس کیے گئے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ نے زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہفتے کے روز شمال مغربی افغانستان میں آنے والے شدید زلزلے میں کم از کم 320 ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق دو 6.3 شدت کے زلزلے ہرات شہر کے شمال مغرب میں 25 میل کے فاصلے پر آئے اور اس کے بعد چار بڑے آفٹر شاکس آئے۔ مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بجے کے قریب زلزلے کے پہلے جھٹکے کے بعد لوگ بڑی تعداد میں عمارتوں سے باہر نکل آئے تھے۔
The post افغانستان؛ زلزلے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2500 تک پہنچ گئی appeared first on ایکسپریس اردو.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں