ایران کی مقامی عدالت نے ایرانی نژاد امریکی صحافی رضا ولی زادہ کو امریکی فنڈنگ سے چلنے والی سروس کے لیے کام کرنے کی پاداش میں 10 سال قید کی سزا سنا دی۔ خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صحافی رضا ولی زادہ کے وکیل محمد حسین آغاسی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ ان کے مؤکل کو 10 سال قید کی سزا ہوئی ہے۔ وکیل نے بتایا کہ رضا ولی زادہ کو ریڈیو فارڈا کے لیے کام کرنے کے جرم میں 10 سال کی سزا سنا دی گئی ہے، اس کے علاوہ دو سال کے لیے صوبہ تہران اور دیگر قریبی صوبوں میں میں رہائش، ملک چھوڑنے اور سیاسی جماعتوں میں شمولیت پرپابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایران اپنے قانون کے مطابق اپنے شہریوں کی جانب سے دوسرے ممالک میں حاصل کی گئی شہریت کو تسلیم نہیں کرتا اور دہری شہریت کے حامل افراد کو ایرانی ہی تصور کرتا ہے۔ قبل ازیں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور ایرانی حکام نے رضا علی زادہ کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی تھی، جو پلے پراگ کی ریڈیو سروس فارڈا کے لیے کام کرتے تھے، جو امریکی ایجنسی برائے گلوبل میڈیا کے تحت چل رہا تھا۔
اتوار، 15 دسمبر، 2024
ایران؛ عدالت نے ایرانی نژاد امریکی صحافی کو 10 سال قید کی سزا سنا دی
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں